حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی دینی مدارس کے سربراہ آیۃ اللہ علی رضا اعرافی نے سویڈن کی طرف سے قرآن مجید کی توہین پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حوزہ علمیہ اس توہین آمیز حرکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی اداروں سے اس سلسلے میں اپنا فرض ادا کرنے اور تمام آزادی پسند انسانوں، مومنین اور مسلمانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس طرح کی نفرت انگیز حرکتوں کی مذمت کے لئے تمام قانونی کارروائیاں بروئے کار لائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے عہدیداروں سے یہ توقع رکھتا ہے کہ وہ قانونی طریقے سے ان توہین آمیز حرکتوں کی تکرار کو روکنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائیں۔
مذمتی بیان کا تفصیلی متن حسب ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
إِنَّ الَّذینَ کَفَرُوا بِالذِّکْرِ لَمَّا جاء َھُمْ وَإِنَّهُلَکِتَابٌعَزِیزٌ، لاَ یَأْتِیهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْهِ وَ لاَ مِنْ خَلْفِهِ تَنْزِیلٌ مِنْ حَکِیمٍ حَمِیدٍ"(فصلت، ۴۱ و ۴۲)
جو لوگ ذکر (قرآن ) کے اپنے پاس آجانے کے بعد اس کے منکر ہوگئے ہیں ( وہ بھی ہم سے نہیں چھپ سکیں گے ) اوریہ ایک ایسی کتاب ہے جو قطعاً ناقابل شکست ہے۔ کوئی باطل نہ تو اس کے سامنے سے آسکتا ہے اور نہ ہی اس کے پیچھے سے، کیونکہ یہ صاحب ِ حکمت اورقابل ِ تعریف خدا کی طرف سے نازل کی گئی ہے۔
یوں تو انسانی تاریخ کا باب بہت سے جرائم، توہین آمیز حرکتوں اور شرمناک واقعات سے بھرپور ہے اور ان میں سے سب سے زیادہ ایک غیر منطقی حرکت انبیاء علیہم السلام اور پاک ترین تاریخی انسانوں کی گراں قدر میراث، مقدسات اور عقائد الٰہی کی توہین ہے۔
بدقسمتی سے، ایک بار پھر ان شرمناک حرکتوں کی تکرار اور قرآن مجید کی شان میں گستاخی اور توہین کا مشاہدہ ہوا، جسے ہم حقیقت میں انسانیت، انبیاء کرام علیہم السلام اور تمام اقدار کی توہین سمجھتے ہیں۔
یقیناً اس قسم کی کینہ پروری اور نفرتیں الہٰی ہدایت کے روشن مناروں کے سامنے دشمنوں کی کمزوری اور مایوسی کی علامت ہے۔
ہم اس بات کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ دشمن کروڑوں مسلمانوں، فرزندانِ توحید، آسمانی کتب اور خدائے مہربان پر ایمان رکھنے والوں کے جذبات کو مجروح کر کے کبھی بھی اپنی ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
اس گھناؤنے اور بزدلانہ فعل کی مذمت اور بیزاری، ادیانِ آسمانی، کتبِ آسمانی اور مسلمانوں اور دنیا بھر کے خدا پرست انسانوں کے پاکیزہ عقائد کی حرمت کے تحفظ کے عالمی عزم کو واضح کرتی ہے۔
حوزہ علمیہ اس توہین آمیز حرکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی اداروں سے اس سلسلے میں اپنا فرض ادا کرنے اور تمام آزادی پسند انسانوں، مومنین اور مسلمانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس طرح کی نفرت انگیز حرکتوں کی مذمت کے لئے تمام قانونی کارروائیاں بروئے کار لائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے عہدیداروں سے یہ توقع رکھتا ہے کہ وہ قانونی طریقے سے ان توہین آمیز حرکتوں کی تکرار کو روکنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائیں۔
علی رضا اعرافی
سربراہِ حوزہ ہائے علمیہ ایران